23 جون 2025 - 17:23
امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطی کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں، جلال حیدر نقوی

نئی دہلی 22 جون 2025ع‍: آل انڈیا شیعہ کونسل نے ایران پر امریکی حملے کی سخت مذمت کی اور کہا کہ امریکہ اور اسرائیل مشرق وسطی کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ایران کے ایٹمی توانائی  ٹھکانوں پر امریکہ کی جانب سے کئے گئے ہوائی حملوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آل انڈیا شیعہ کونسل کے قومی ترجمان مولانا سید جلال حیدر نقوی نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل نے خطے کا امن ختم کر دیا ہے وہ مشرق وسطی کو جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے چارٹر کے خلاف فیصلے لے رہے ہیں جبکہ  پوری دنیا انہیں روکنے میں ناکام نظر ارہی ہے۔

مولانا جلال حیدر نقوی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ امریکہ کے عزائم کو پورا ہونے سے روکنے کے لئے عالمی برادری کو آگے آنا چاہئے اور امریکی من مانی اور چودھراہٹ کو ختم کرنے کے لئے متحدہ کوشش کرنا چاہئے۔۔

مولانا جلال حیدر نقوی نے کہا کہ ایران کا ایٹمی توانائی پروگرام اس کے پرامن اور انرجی بڑھانے کے مقاصد کے لئے ہے اور ہمیشہ ایران نے اس کا اعلان بھی کیا ہے جب کہ خود رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے ایٹمی بم بنانے کے سلسلے میں کئی بار کہا ہے کہ  اس کا  بنانا اور استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔

مولانا جلال نقوی نے حکومت ہند سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی اس مسئلے میں ثالثی کا کردار نبھائیں اور اس بڑی جنگ کو روکنے میں بھارت کی دیرینہ روایت کے مطابق عمل کریں۔

انہوں نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر کہا کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرنے میں پہل کی جس کا ایران نے اسے محکم اور مضبوط جواب دیا ہے یہی وجہ ہے کہ امریکہ اسرائیل پر ایرانی حملوں سے حواس باختہ ہو چکا ہے اور اب وہ خود میدان میں آیا ہے  جب کہ اسے جان لینا چاہئے کہ یہ فیصلہ اس کے لئے نہایت ہی نقصان دہ ثابت ہوگا کیونکہ ایران کبھی اپنی خود مختاری پر کسی سے سمجھوتا نہیں کرے گا اور اس حملے کا سخت جواب دے گا۔

مولانا نے کہا کہ اس وقت دنیا کو امن و آشتی کی ضرورت ہے لہذا عالمی طاقتیں اس جنگ کو روکنے کے لئے فوری طور پر ہر ضروری قدم اٹھائیں تاکہ دنیا کو تباہی و بربادی سے روکا جا سکے اور ہزاروں بے گناہوں کے جان و مال کی حفاظت کی جا سکے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha